THE WEX WOLF MEHWISH ALI EPISODE 15 2nd last

EPISODE 15 2nd last THE WEX WOLF MEHWISH ALI Urdu novels online read and pdf download free of cost.

THE WEX WOLF MEHWISH ALI 2nd Last Episode

THE WEX WOLF MEHWISH ALI EPISODE 15 2nd last


ویکس زشیہ کو زمین پر گرا دیکھ کر ویلنس کو اپنی پوری طاقت سے دور پھیکا اور اس کے سنبھلنے سے پہلے زشیہ کی طرف بھاگا۔۔اسکے پاس بیٹھ کر اسکا سر اپنی گود میں رکھا۔۔

زی آنکھیں کھولو۔۔دیکھوں میں آگیا تمہیں کچھ نہیں ہونے دوں گا۔۔زی پلیزززز آنکھیں کھولو۔۔وہ اسکی رخسار کو ٹھپٹھپاکر کرب سے کہہ رہا تھا۔۔

پھر اسکی نظر اسکے پیٹ کی طرف گئی جہاں سے پانی کی طرح خون نکل رہا تھا۔۔اسنے جلدی اپنی شرٹ اتاری اور اسکے پیٹ پر باندھ دی۔۔اور اسے درخت کے سہارے بیٹھا کر اسکی سانسیں چیک کی جو مدہم سی چل رہی تھی۔۔

ویکس نے شکر کا کلمہ پڑھ کر ویلنس کو ختم کرنے کے لیے نظریں گھمائی چارو طرف پر وہ نہیں تھا۔۔

اسے درخت کے اوپر سے کچھ آواز آئی اسنے جیسے ہی سر اوپر کیا ویلنس تھا۔۔کسی بھیانک جانور کی طرح درخت پر الٹا رینگتا اسی پر حملا کرنے کے لیے ۔۔۔

اسنے جیسے ویکس کی آنکھوں پر حملا کرنا چاہا ویکس دور ہٹا اور اسکی گردن سے پکر کر زشیہ کی پہنچ سے دور پھنکا اور اس پر حملا کر دیا۔۔۔ویکس اس پر جھپٹا اور اپنے لمبے ناخونوں سے اسکے سنبھلنے سے پہلے اسکی آنکھوں میں گاڑھ دیے۔۔ویلنس کی خوفناک چیخیں پورے جنگل میں پھیل گئی۔۔پھر ویکس نے اپنے پنجے سے اسکی پیشانی سے چیرتا گیا۔۔

ویلنس نیچے تھا ویکس اوپر اسے بلکل قید کیے۔۔۔اور جب دل پر اسکا ہاتھ رکا تو اسنے اس خنجر کو نکالا۔۔اور پھر ایک دفعہ اسکے دل پر وار کیا پھر دوسری دفعہ۔۔پھر اسے ہی کرتا گیا اسکے سامنے صرف زشیہ کا پیٹ سے نکلتا خون گھوم رہا تھا۔

اسنے ویلنس کو کچل دیا تھا۔۔وہ تو شاید مر بھی چکا تھا پر ویکس ۔۔وہ ہوش میں ہوتا تو دیکھتا۔۔۔وہ رکا تب جب زشیہ کی کہرانے کی آواز سنی ۔۔۔

وہ درد سے ویکس کو پکار رہی تھی۔۔ویکس نے ایک نظر ویلنس پر ڈالی جو خون میں رنگا کچلا ہوا تھا۔وہ اٹھا اور جانے لگا۔۔۔۔

پھر پیچھے مڑ کر دیکھا اور واپس جا کر خنجر سے اسکے ہاتھوں کے ٹکرے ٹکرے کر دئے۔۔اسکا شاید دل نہیں بھر رہا تھا۔۔۔اسکا بس چلتا تو ویلنس کے ذرے ذرے کردیتا۔ 

وہ جلدی سے زشیہ کی طرف گیا اور اسے بازوں میں بھر کر جنگل سے باہر بھاگا۔۔

راستے پر پڑی لیزی کی لاش کو دوسرے جانور گھسیٹتے جنگل میں لے جارہے تھے۔۔

وہ زشیہ کو اٹھاتا جتنی ایک بھیڑیے کی رفتار تھی بھاگنے کی اس رفتار سے بھاگ رہا تھا۔۔

خون ٹپک ٹپک کر بوندیں گر رہی تھی اسکی بندھی ہوئی شرٹ سے۔۔زیادہ خون بہنے سے اس کی جان کو خطرا بھی  ہوسکتا ہے یہی ایک تکلیف اسے اندر سے کھائے جارہی تھی۔۔۔

وہ شہر کے مشہور ہاسپٹل میں اسے لے کر آیا۔ ۔

 کارتھن جیسے ہی اپنے گھر پہنچا تو سامنے کا منظر اسے ساکت اور ختم کرنے کے لیے کافی تھا۔ 

مارک اسکی بیوی مسز کارتھن کے وجود کو گوشت کے  لتھروں میں تقسیم کر چکا تھا ۔۔وہ صوفے پر بیٹھا ادے ہی دیکھ رہا تھا۔ 

ویلکم انکل ویلکم۔۔اتنے لیٹ آئے کیوں؟ دیکھو اپنی غلطی پر آنٹی کو سزا دلوادی ۔۔کیسے شوھر تھے۔ 

اففف میں شوھر کی بات کر رہا ہوں آپ تو دوست کے ساتھ نہیں تھے مشکل وقت میں ۔۔

تو یہاں کیسے آئیں گے۔ ۔ہاہاہا۔ ۔وہ شیطانیت سے قہقہہ لگاتا ساکت کھڑے کارتھن سے بولا۔ 

ویسے میری جان نہیں دیکھ رہی؟

 میں اس سے کہنے آیا تھا کہ اب ویکس اسے کچھ نہیں کرسکتا کیونکہ مارک اسے سب سے بہت دور لے جائے گا۔ اسے اب ویکس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ ۔وہ اسے اپنے منصوبے بتاتا اسکی طرف بڑھ رہا تھا۔ وہ جتنی دیر میں اپنے بھیڑیے کے روپ میں آتا کارتھن کے پاس بھاگنے کے لیے وقت تھا پر وہ نہیں بھاگا۔ 

اسکے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔ اپنے بھائی جیسے دوست کے بیٹے کے زندہ ہونے کی خوشی میں ۔اور ایک دعا تھی ویکس تک اپنی آواز پہنچنے کی۔ 

مارک اس پر جھپٹا اور کارتھن کے وجود میں کوئی ہلچل نہیں آئی اسنے خود خود کو اس حیوان۔ کے حوالے کردیا۔


مارک نے مسز کارتھن کو زشیہ کا نا بتانے کے لیے یہ حال کیا تھا ۔اور اب کارتھن کو اس لیے مار تھا کہ اسکا الزام وہ ویکس پر لگا سکے اور زشیہ کو اس سے نفرت ہوجائے اور وہ بس اسکی ہوجائے۔ 

مارک گاوُں میں تو صرف دوسرے بھیڑیوں کے بنے منصوبے پے لوگوں کو اپنا شکار بنانے آیا تھا۔ پر ویکس اور زشیہ کی دوستی دیکھ اسکا بھی دل زشیہ۔ سے کھیلنے کے لیے کرتا تھا۔

 ویکس اسے کہتا تھا کھیلنے کو پر وہ صرف زشیہ سے کھیلنا چاہتا تھا اسے اپنا دوست بنانا چاہتا تھا جو ویکس نہیں ہونے دیتا تھا۔ اس لیے اسکی نفرت ویکس شروع ہوئی۔ 

وہ ویکس کو ختم کرنا چاہتا تھا پر وہ  ایک بھیڑیا بن گیا اگر وہ اسے مار دیتا تو اسے بھیڑیوں کی جھنڈ سے الگ کردیا جاتا۔

 البتہ اس نے گاوُں والوں کو بتایا کہ ویکس ایک بھیڑیا ہے اور اسنے ہی بچوں کو اپنا شکار بنایا ہے۔

 اسکا یہ منصوبہ کام کرگیا اور اسے گاوُں سے دور کردیا گیا۔ اسے پتا تھا ویکس مرا نہیں ہے۔ پھر بھی وہ سب سے دور تھا اسکے لیے یہی کافی تھا۔ 

اسکے جانے کے بعد زی بہت بیمار رہنے لگی کارتھن اسے لےکے شہر گیا علاج کروانے ۔

تو پیچھے مائیکل کو مارک کے بارے میں سب پتا چل گیا اور اسنے کارتھن کو بھی بتا دیا۔ یہ بات مارک کو پتا چل گئی اور اسنے دوسرے بھیڑیوں سے مل کر گاوُں پر حملا کر دیا۔ 

پھر ہر طرف خون کے ندیاں بہنے لگی اس خون میں مائیکل کا بھی خون شامل تھا۔ 

وقت گذرتا گیا کارتھن کو کافی ڈونڈھنے کے بعد بھی نہیں ملا۔ پھر ویکس آیا وہ ایک سب بھیڑیوں کا سردار اور جادو والی آنکھوں کا بھیڑیا تھا وہ مارک سے چھوٹا مگر طاقتوں میں اس جیسے کئی بھیڑیوں کے برابر تھا۔ 

پر مارک نے دماغ کا استعمال کرکے اسے کارتھن کے خلاف کردیا۔ 

پھر وہ تو اپنے غصےمیں پاگل ہوگیا۔ مارک کو زشیہ مل گئی۔

 اسے غصہ تب آیا جب زشیہ سالوں بعد بھی اسکی نظر میں ویکس کے لیے مر رہی تھی۔ پھر اسنے اسے کہا کہ ویکس مرگیا ہے ۔اسے یقین دلایا۔

 اسنے زشیہ سے دوستی کرلی اور اسکا پیار سے نام زونی رکھ دیا پھر وہ ڈھکے چھپے اس سے اپنے پیار کا اظہار کردیتا تھا۔ پھرسے ویکس آگیا اس بار ویکس  اسے بیوقوف بنا گیا۔۔۔

ویکس آئی سی یو کے باہر بیٹھا تھا جب اسکے آدمی کارتھن کا voice record لیکے آئے۔اسنے وہ سنا جس میں اسکے ملنے کی خوشی زشیہ کواسکے حوالے کرنے کی گذارش اور مارک کی تمام چالاکیوں کے بارے میں تھا۔

آخر میں اسے کسی بھی حالت میں کارتھن نے اپنے گھر آنے کا کہا تھا کیونکہ مارک اسے وہیں ملے گا۔

ویکس نے وہ voice سن کر ایک گہرا سانس لیا۔۔

زی تمہارے ہوش میں آنے سے پہلے یہ  قصہ ختم کرنا ہوگا۔ خود سے بڑبڑاتا اپنے آدمیوں کو زی کا خیال رکھنے کا کہتے سرخ نیلی آنکھوں اور ویلنس کے خون میں رنگا۔آخری شکار کی طرف گیا۔۔

List of all Episode by Mehwish Ali Novels

Post a Comment

Previous Post Next Post