The Wex Wolf Mehwish Urdu Novel Episoe 10

 The Wex Wolf Mehwish Ali Episode 10 online read and pdf downlaod urdu meidum novels 2022.

Episoe 10 The Wex Wolf Mehwish Urdu Novel 

The Wex Wolf Mehwish Ali Episode


The Wex Wolf Urdu Novel by Mehwish Ali.

Urdu Novel: The Wex Wolf
Writer: Mehwish Ali

.Mehwish Ali is a social media novelist and posts every novel on her Facebook page in The Wex Wolf Mehwish Ali Novel all episodes are uploaded on Facebook. Facebook Page Visit Now: Mehhwish Ali Novels

The Wex Wolf Description

The Wex Wolf is a Beautiful Romantic Urdu Novel all episode, Fiction Urdu Novel, Rudu Hero, and Innocent heroin Urdu novel, Thriller and suspense Urdu novel, Action and Crime Urdu novel, Love marriage, and vampire Urdu Novel by Mehwish Ali.


کوئی انسان بھیڑیا کیسے ہوسکتا ہے۔۔اسنے دل میں سوچا۔۔ میرے پاس زیادہ وقت نہیں ہے ویکس پر میرے بعد تم اس بھیڑیوں کے سردار بنو گے میں تہیں ابھی یقین نہیں دلائوں گا وقت تہیں سب کچھ سکھا دیگا۔۔اور یاد رکھنا تمہیں ہمنے  بھیڑیوں کا سردار چنا ہے ملکر اور تم ہمارے اس فیصلے کو اپنی بلندیوں پر ضرور پہنچاوُ گے۔۔۔

وہ پھر رکا گہرہ سانس لےکر بولنے لگا اسے بولنے میں تکلیف ہورہی تھی۔۔۔

تمہیں میں صرف یہ بتاوُں گا کہ تمہارہ مقصد صرف ویلنس کو مارنا ہوگا۔۔۔وہ ایک شیطانی طاقتوں والا ایک ویمپائر ہے۔۔سب سے بڑا اور خطرناک۔۔ وہ خود ہی تمہارے راستے میں آئے گا اسکے سینے میں لگا ہمارا خنجر اسے تم تک لائے گا۔۔

اس پر ہم دو بھیڑیوں نے حملا کیا ہے جس سے وہ کافی زخمی ہوگیا ہے پر اب اس پر  تیسرا وار تم کروگے جس سے اسکا خاتمہ ہوگا۔۔

وہ ایک معصوموں کا خون پینے اور لمبے پروں والا ویمپائر ہے ۔۔پر اسکی زیادہ توجہ اس انسان پر ہوتی ہے جو بھیڑیوں کے دل کے قریب ہوگا۔۔ اور اسکے ساتھ کافی دغا باز بھیڑیے بھی ساتھ ہیں۔۔۔جو تمہیں تکلیف پہنچانے کی ہر وہ کوشش کریں گے جس سے تم ٹوٹ جاوُ۔۔۔اور اپنے مقصد سے لڑکھڑا جاوُ۔۔۔اور مجھے یقین ہے تم اپنے مقصد میں ضرور کامیاب ہوگے۔۔اور میری دعا بھی ہے تم اپنوں کی حفاظت کرسکو۔۔۔مجھے معاف کرنا بچے میں تمہاری زندگی اتنی مشکل نہیں بنانا چاہتا تھا۔۔پر شاید قدرت ہی اس شیطان کو تمہارے ہاتھوں ختم کروانا چاہتی ہے۔۔۔۔

اسنے کہہ کر دوسرے آدمی کو اشارہ کیا جو ویکس کے پیچھے آگیا اور اسکے منہ پر مضبوطی سے ہاتھ رکھ دیا۔۔ویکس نے پھڑپھڑا کر اسکے ہاتھ میں اپنے چھوٹے چھوٹے ناخون گاڑھ دئے۔۔۔پر اسکا ہاتھ نا ہٹا پھر اسکی جان تب نکلی جب وہ شخص جس سے وہ ہمدردی کر رہا تھا۔۔۔اسکے منہ سے لمبے نوکدار دانت نکلے اور اسکے پورے جسم پر کالے بال آگئے تھے۔۔یہ دیکھ کر ویکس چلانا چاہتا تھا پر وہ کچھ نا کر سکا اور اس زخمی شخص نے اپنے لمبے نوکدار دانتوں سے اسکی گردن پر کاٹ دیا۔۔۔ پھر بند ہوتی آنکھوں سے اسنے اس زخمی آدمی کو خاک ہوتے دیکھا اور خود کو کسی کے بازوں میں۔۔۔۔

ویکس کو ہوش آیا تو اسنے دیکھا وہ اپنے گھر میں تھا پر یہ دیکھ کر اسے حیرت کا جھٹکا لگا جب سب اسکے پاس اور کچھ دور بیٹھے پریشانی سے اسے دیکھ رہے تھے ۔۔اسکی ماں رو رہی تھی اور باپ اسے ہوش میں آتے دیکھ اسکی طرف لپکا اور ایک زوردار ٹھپر دے مارا  جس سے اسکے منہ سے خون آگیا۔۔۔کارتھن نے اسے پکڑ لیا ورنہ وہ اسے لوگوں کے بجائے اپنے ہاتھوں سے مار دیتا۔۔۔

چھوڑو مجھے کارتھن میں اسکا خون کر دونگا۔۔اسنے اتنے معصوموں کی جان لی ہے یہ ایک جانور ہے لوگوں کے بجائے میں اس مارنہ پسند کروں گا۔۔۔وہ کہتا پھوٹ پھوٹ کر رودیا اور زمین پر بیٹھتا چلا گیا۔۔

ویکس اپنے باپ کی حالت اور الزام پر مرنے جیسا ہوگیا تھا۔۔

نہیں پاپا مینے کسی کو نہیں مارا۔۔وہ روتے ہوئے کہنے لگا۔۔جب ایکدم مائیکل دھاڑا۔۔

بند کرو اپنی بکواس تم ایک جانور ہو ایک بھیڑیے ہو تمنے اتنے بچوں کی جان لی ہے ۔۔باہر سب تمہیں ختم کرنے مارنے کے لیے کھڑے ہیں۔۔۔کیا کروں میں تمہارہ کیسے اپنے ہاتھوں سے دوں تمہیں ان لوگوں کو جنکے تمنے بچوں کو نوچا ہے۔۔کیسے دیکھوں تمہیں کچلتے ۔۔۔وہ روتا چلاتا ویکس سے کہہ رہا تھا ویکس کی ماں بے ہوش ہوگئی۔۔زشیہ بھی سمجھ نہیں رہی تھی کے وہ اسکے دوست کو بھیڑیا کیوں کہہ رہے ہیں۔۔۔وہ بھی سب کو روتا دیکھ کر رونے میں مصروف تھی۔۔۔کوئی ویکس کی بات سننے کو نہیں تھا سب کہہ رہے تھے اسنے اتنے خون کیے ہیں پر وہ تو جب بے ہوش ہوا تھا پھر اب ہوش میں  آیا تھا بلا وہ کیسے کسی معصوم کی جان لےگا۔۔۔

پھر کارتھن اور اسکے باپ نے مل کر اسے راتو رات ہی بھگانا ہی صحیح سمجھا۔۔آخر باپ تھا کچھ بھی ہو اپنے بیٹے کو یوں لوگوں سے کچلتا نہیں دیکھ سکتا تھا۔۔اور بیٹا بھی ایک ہی۔۔۔مارک کو بھی وہ اپنے بیٹا سمجھتا تھا ۔۔اسکے ساتھ ایسا ہوتا تب بھی وہ یہی کرتا۔۔۔

دن کو لوگوں سے کہہ دیا کہ اسے ابھی ہوش نہیں آیا ہے۔۔پر جب  رات ہوئی تو اسکے باپ نے روتے زبردستی اسکے ماں کے سینے سے اسے کھینچ کر الگ کیا وہ روتا رہا اسنے کسی کو نہیں مارا چیختا رہا پر اسکے باپ نے اسکی ایک نہیں سنی اور اسے گھر کے پچھلے دروازے سے بھاگنے کا کہا  ۔۔ زشیہ اس سے چمٹ گئی وہ اپنے دوست کو کہیں نہیں جانے دے گی۔۔کہتی روتی رہی پر مائیکل نے اسے ویکس سے الگ کردیا اور اسے جانے کا کہا ۔۔وہ نہیں جانا چاہتا تھا اسے ڈر لگ رہا تھا ۔اپنے ماں باپ کی چھاوُں سے الگ ہوکر پر اسے جانا پڑا کیونکہ مائیکل نے خود کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔۔

مارک ایک سائیڈ پر کھڑا سب کچھ خاموشی سے دیکھ رہا تھا۔۔۔جیسے اسے کوئی فرق نہیں پڑ رہا تھا کوئی مرے یا جئیے۔۔وہ سب پر ایک الوداعی نظر ڈال کر دس سال کی عمر میں رات کو اندھیرے میں اپنے گھر کی دہلیز پار کی۔۔

پیچھے دونوں گھروں میں کہرام مچ گیا تھا۔۔

وہ رات کے اندھیرے کو اپنی ٹارچ کی روشنی سے چیرتا آگے بڑھ رہا تھا ۔۔ جب پیچھے سے لوگوں کی پیروں اور "پکڑو اسے "کی آوازیں آئی۔۔ویکس یہ سب دیکھ کر ڈر گیا اور روتا اپنے ماں باپ کو چلاتا پکارتا بھاگنے لگا۔۔وہ لوگ تیز بھاگ رہے تھے ۔۔اس تک پہنچنے والے تھے ۔۔وہ اس راستے کو چھوڑ کر دوسرے راستے پر بھاگا۔

پھر مما کی پکار کے ساتھ وہ گرا اور ٹارچ اسکے ہاتھ سے کہیں دور جاگری لوگ بھی قریب آرہے تھے اس لیے وہ ٹارچ کو چھوڑ کر ایسے ہی بھاگا ۔۔۔۔

اندھیرے میں وہ بنا دیکھے تیز تیز بھاگ رہا تھا جب ایک آخری پکار کے ساتھ وہاں ایک ماں کی سانسیں ٹوٹی یہاں ویکس اس گاوُں میں اپنی آخری ماں باپ کی پکار کے ساتھ اندھیرے میں نا دکھنے والی کھائی میں جا گرا۔۔۔

ویکس کے مرنے کی بات پورے گاوُں میں پھیل گئی۔۔اسکا باپ بلکل صرف سانس لینے والا مردہ وجود بن گیا۔۔وہیں کارتھن بھی ٹوٹ چکا تھا۔۔۔


List of all Episode by Mehwish Ali Novels

Post a Comment

Previous Post Next Post